حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے فلسطین پر اسرائیل کے بے تحاشا مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں بہت بڑا انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، اسرائیلی سفاکیت کو روکنے کی بجائے سلامتی کونسل میں فوری جنگ بندی سے متعلق الجزائر کی پیش کردہ قرار داد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنا شرمناک یے، امریکی اقدام انسانیت کے خلاف ایک گھناؤنا اور قبیح عمل ہے، امریکہ اس جنگی جرم کو حالیہ جنگ میں تیسری مرتبہ دوہرا چکا ہے، الجزائر نے یہ قرارداد خالصتاً انسانی بنیادوں پر سلامتی کونسل میں پیش کی تھی جس کا مقصد فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کرنا تھا، قرارداد کے حق میں جن ممالک نے ووٹ دیا ہے دراصل انہوں نے نہتے فلسطینیوں کے جینے کے حق کی حمایت کی ہے، امریکہ تیسری مرتبہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کر کے فلسطینی عوام کے قتل میں برابر کا شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطینی مظلومین کا کوئی پرسان حال نہیں، ایسے لگتا ہے کہ پوری دنیا نے اسرائیل کو فلسطینی عوام کے قتل عام کی اجازت دے دی ہے، اسرائیل مسلسل جنگی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جارح صیہونی ریاست نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی ہیں، اس کے لیے عالمی ادارے اور قوانین جوتے کی نوک پر ہیں، صیہونی وزراء سر عام تمام فلسطینیوں کو ختم کرنے کے بیان دے رہے ہیں، مسلم حکمرانوں اور او آئی سی کی جانب نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت پر مجرمانہ خاموشی انتہائی شرمناک ہے، پاکستانی حکمران بھی اب تک جنگ رکوانے میں کوئی ٹھوس حکمت عملی اور اقدام اٹھانے میں مکمل ناکام رہے ہیں، اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں اب تک تیس ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔